مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ آداب کا بیان۔ ۔ حدیث 787

اپنے بڑوں کے سامنے ایک دوسرے کی برائی نہ کرو۔

راوی:

وعن ابن مسعود قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لا يبلغني أحد من أصحابي عن أحد شيئا فإني أحب أن أخرج إليكم وأنا سليم الصدر . رواه أبو داود

" اور حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: میرے صحابہ میں سے کوئی شخص کسی کے بارے میں مجھ تک کوئی (ایسی ) بات نہ پہنچائے (جس سے اس کی برائی ظاہر ہوتی ہو یعنی میرے پاس آ کر کسی کے بارے میں یہ نہ کہے کہ فلاں آدمی نے یہ برا کام کیا ہے یا یہ بری بات کہی ہے یا وہ اس بری عادت میں مبتلا ہے) کیونکہ میں یہ پسند کرتا ہوں کہ جب میں گھر سے نکل کر تمہارے پاس آؤں تو میرا سینہ صاف ہو (کہ میرے دل میں تم میں سے کسی کی طرف سے کوئی ناراضگی ، غصہ اور بغض نہ ہو۔ (ابوداؤد)

تشریح
اس ارشاد گرامی میں امت کے لئے یہ تعلیم ہے کہ کوئی آدمی اپنے کسی بڑے مثلا حاکم و سردار اور بزرگ و شیخ کے سامنے کسی شخص کی برائی بیان نہ کرے تاکہ بغض عداوت اور ناراضگی و خفگی کی صورت پیدا نہ ہو۔ حدیث کے آخری جز کے مطلب یہ لکھا ہے کہ اس اشاد کے ذریعہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے گویا اپنی اس خواہش و آرزو کا اظہار فرمایا کہ آپ اپنے صحابہ سے خوش و راضی رہتے ہوئے اس دنیا سے رخصت ہوں۔

یہ حدیث شیئر کریں