تمام اعضاء جسم، زبان سے عاجزی کرتے ہیں
راوی:
وعن أبي سعيد رفعه قال إذا أصبح ابن آدم فإن الأعضاء كلها تكفر اللسان فتقول اتق الله فينا فإنا نحن بك فإن استقمت استقمنا وإن اعوججت اعوججنا . رواه الترمذي
" اور حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے بطریق مرفوع نقل کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا جب ابن آدم صبح کرتا ہے تو سارے اعضاء چشم زبان کے سامنے عاجزی کرتے ہیں کہ کہتے ہیں کہ ہمارے حق میں اللہ سے ڈر کیونکہ ہمارا تعلق تجھ ہی سے ہے اگر تو سیدھی رہے گی تو ہم بھی سیدھے رہیں گے اور اگر تو ٹیڑھی ہو گی تو ہم بھی ٹیڑھے ہو جائیں گے۔ (ترمذی)
تشریح
یوں تو سارے جسمانی نظام کا ظاہر و رحانی دار و مدار دل پر ہے کہ اگر دل درست و صالح ہے تو تمام اعضاء جسم بھی درست و صالح رہتے ہیں اور اگر دل فاسد و ناکارہ ہے تو سارے اعضاء بھی فاسد و ناکارہ ہو جاتے ہیں جب کہ ایک حدیث میں فرمایا گیا ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔
" ان فی الجسد مضغۃ ان صلحت صلح الجسد واذافسدت فسد الجسد کلہ" جسم میں گوشت کا لوتھڑا ہے (جس کو دل کہا جاتا ہے) اگر وہ درست ہو تو سارا جسم درست ہے اور اگر وہ بگڑ گیا تو سارا جسم بگڑ گیا۔
اس حقیقت کے باوجود اس حدیث میں یہ ظاہر کرنا کہ گویا زبان ہی سارے اعضاء جسم کی سردار ہے اس اعتبار سے ہے کہ حقیقت میں دل ہی جسم کا بادشاہ ہے مگر دل کا ترجمان اور خلیفہ زبان ہی ہے۔ کہ دل جو کچھ سوچتا ہے زبان اس کو بیان کرتی ہے اور دیگر اعضاء جسم اس پر عمل کرتے ہیں لہذا جو حکم دل کا ہے وہی زبان کا ہے کہ جس طرح دل کے صالح و فاسد ہونے کا اثر سارے اعضاء جسم پر پڑتا ہے اس طرح زبان کا بناؤ بگاڑ بھی تمام اعضاء جسم کو بناتا اور بگاڑتا ہے۔