کسی پر لعن طعن کرنا نامناسب ہے
راوی:
وعن أبي الدرداء قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول إن اللعانين لا يكونون شهداء ولا شفعاء يوم القيامة . رواه مسلم
" اور حضرت ابودرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جو لوگ بہت زیادہ لعنت کیا کرتے ہیں وہ قیامت کے دن نہ گواہ بنائے جائیں گے اور نہ شفاعت کرسکیں گے۔ (مسلم)
تشریح۔
قیامت کے دن امت کے لوگ پچھلی امتوں پر گواہ کی حثییت سے پیش کئے جائیں گے چنانچہ وہ یہ گواہی دیں گے کہ ان کے رسولوں اور پیغمبروں نے اللہ تعالیٰ کے احکام ان تک پہنچائے تھے اور ان کو اللہ کی طرف بلایا تھا مگر انہوں نے اپنے رسولوں اور پیغمبروں کی بات نہیں مانی اس بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے" وکذالک جعلنکم امۃ وسطالتکونوا شھداء علی الناس" اور اسی طرح ہم نے تمہیں برگزیدہ امت بنایا تاکہ تم اور لوگوں پر گواہ ہو۔ اسی گواہی کے بارے میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قیامت کے دن ایسے گواہ بننے کا اعزاز نہیں بخشاجائے گا جو دوسروں پر اتنی زیادہ لعنت کیا کرتے ہیں کہ لعنت کرنا گویا ان کی عادت بن جاتی ہے اسی طرح بہت زیادہ لعنت کرنے والے لوگ قیامت کے دن درجہ شفاعت سے بھی محروم کردیئے جائیں گے یعنی اگر وہ چاہیں گے کہ دوسرے لوگوں کی شفاعت کریں تو وہ بھی نہ کر سکیں گے۔