مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ آداب کا بیان۔ ۔ حدیث 746

راگ لگانا، نفاق کو پیدا کرتا ہے

راوی:

وعن جابر قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم الغناء ينبت النفاق في القلب كما ينبت الماء الزرع . رواه البيهقي في شعب الإيمان

" اور حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: راگ وگانا دل میں نفاق کو اس طرح اگاتا ہے جس طرح پانی کھیتی کو اگاتا ہے۔ (بہیقی)

تشریح۔
مطلب یہ ہے کہ راگ وگاناانسانی قلب وروح کے لئے ایک آزار ہے کہ جس کا ثمرہ نفاق ہے یایوں کہا جاسکتا ہے کہ راگ وگانا انسان میں نفاق وفساد باطن کے پیدا ہونے کا سبب بنتا ہے۔ دیلمی کی روایت میں حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی یوں نقل کیا گیا ہے کہ
" حقیقت یہ ہے کہ راگ و گانا اور کھیل کود یہ دونوں نفاق کو اس طرح اگاتے ہیں جس طرح پانی سبزی کا اگاتا ہے اور قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے قرآن اور ذکر الٰہی یہ دونوں قلب میں ایمان کو اس طرح اگاتے ہیں جس طرح پانی سبزی کو اگاتا ہے۔
حاصل یہ ہے کہ انسان کو چاہیے کہ وہ راگ وگانے اور کھیل کود جیسی لاحاصل چیزوں سے اجتناب کرے بلکہ اپنے اوقات کو تلاوت قرآن اور ذکرالہی سے معمور رکھے کیوں کہ یہ چیزیں قلب وروح کو جلا بخشتی ہیں اور ایمان واخلاق کو مضبوط بناتی ہیں۔ نووی رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ نے کتاب روضہ میں لکھا ہے کہ محض آواز کے ساتھ گانا مکروہ ہے اور اس کا سننا بھی مکروہ ہے نیز اجنبی عورت سے سننا سخت مکروہ ہے اور ساز جیسے عود وطنبور اور دیگر باجوں کے ساتھ شراب نوشوں کا خاص مشغلہ ہوتا ہے حرام ہے اور اس کا سننا بھی حرام ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں