کلام میں مبالغہ آرائی کی ممانعت
راوی:
وعن ابن مسعود قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم هلك المتنطعون . قالها ثلاثا . رواه مسلم
" اور حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کلام میں مبالغہ کرنے والے ہلاکت میں پڑ گئے آپ نے یہ الفاظ تین بار فرمائے (مسلم)
تشریح
مطلب یہ ہے کہ تحریر اور گفتگو و کلام میں بے جا تکلفات و اہتمام کرنا، عبارت آرائی اور مبالغہ آمیزی کی پابندی اختیار کرنا اور لاحاصل و بے فائدہ باتوں کی آمزش کرنا نہایت برا ہے جب کہ اس کا مقصد اظہار عظمت اور ریا، تضع و بناوٹ، کسی کی بے جا خوشامد و چاپلوسی اور اس کو اپنی طرف مائل و راغب کرنا ہو۔