آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے نام اور کنیت دونوں کو ایک ساتھ اختیار کرنے کی ممانعت
راوی:
وعن جابر أن النبي صلى الله عليه وسلم قال إذا سميتم باسمي فلا تكتنوا بكنيتي . رواه الترمذي وابن ماجه . وقال الترمذي هذا حديث غريب . وفي رواية أبي داود قال من تسمى باسمي فلا يكتن بكنيتي ومن تكنى بكنيتي فلا يتسم باسمي
" اور حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر تم میرے نام پر اپنا نام محمد رکھو تو میری کنیت پر کنیت (ابوالقاسم) مقرر نہ کرو۔ (ترمذی، ابن ماجہ) اور ترمذی نے کہا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے نیز ابوداؤد کی روایت میں یوں ہے کہ آپ نے فرمایا کہ جو شخص میرے نام پر نام رکھے تو وہ میری کنیت پر کنیت نہ مقرر کرے اور جو شخص میری کنیت پر کنیت مقرر کرے تو میرے نام پر نام نہ رکھے۔
تشریح
یہ حدیث بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے نام اور کنیت کو ایک ساتھ اختیار کرنے کی صریح ممانعت کو ظاہر کرتی ہے تاہم ان دونوں میں سے کسی ایک کو اختیار کرنا یعنی صرف نام پر نام رکھنا یا صرف کنیت پر کنیت مقرر کرنا ممنوع نہیں ہے۔