مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ آداب کا بیان۔ ۔ حدیث 706

" اجدع" شیطانی نام ہے

راوی:

وعن مسروق قال لقيت عمر فقال من أنت ؟ قلت مسروق بن الأجدع . قال عمر سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول الأجدع شيطان رواه أبو داود وابن ماجه .

" حضرت مسروق(تابعی) کہتے ہیں کہ جب میں حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملا تو انہوں نے پوچھا کہ تم کون ہو؟ میں نے عرض کیا کہ میں اجدع کا بیٹا مسروق ہوں۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے (میرے باپ کا نام اجدع سن کر) فرمایا کہ میں نے رسول اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ اجدع ایک شیطان کا نام ہے۔ (ابوداؤد، ابن ماجہ)

تشریح
اجدع اصل میں اس کو کہتے ہیں جس کے کان، ناک ، ہونٹ، اور ہاتھ کٹے ہوئے ہوں اور کنایۃ اس نام کا اطلاق اس شخص پر کیا جاتا ہے جس کی کسی بات میں کوئی وزن اور دلیل نہ ہو اسی مناسبت سے ایک شیطان کو اجدع کہا جاتا ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا حضرت مسروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بارے میں پوچھنا اور پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا مذکورہ ارشاد نقل کرنا گویا تفتن طبع کے طور پر تھا اور اس کے ذریعہ اس طرف اشارہ کرنا مقصود تھا کہ اگر تمہارے والد حیات ہوں تو ان کا یہ نام بدل دو۔

یہ حدیث شیئر کریں