مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ آداب کا بیان۔ ۔ حدیث 702

زمانہ کو برا نہ کہو

راوی:

وعن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لا تسموا العنب الكرم ولا تقولوا يا خيبة الدهر فإن الله هو الدهر . رواه البخاري

" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ انگور کو کرم نہ کہو اور یہ نہ کہو کہ اے نا امیدی زمانہ کی کیونکہ بلاشبہ اللہ ہی کے اختیار میں زمانہ ہے (بخاری)

تشریح
زمانہ جاہلیت میں عام طور پر لوگوں کی عادت تھی کہ جب انہیں کوئی تکلیف پہنچتی یا وہ کسی آفت میں مبتلا ہوتے تو یوں کہتے ، یا خبیبۃ الدھر، اور اس لفظ کے ذریعہ گویا وہ زمانہ کو برا کہتے تھے جیسا کہ اب بھی جاہلوں کی عادت ہے کہ وہ بات بات پر زمانہ کو برا بھلا کہتے ہیں چنانچہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو اس سے منع فرمایا کیونکہ زمانہ بذات خود کوئی چیز نہیں ہے حالات میں الٹ پھیر اور زمانہ کے انقلابات مکمل طور پر اللہ کے قدرت قبضہ میں ہیں کہ جس بھلائی و برائی اور مصیبت و راحت کی نسبت زمانہ کی طرف کی جاتی ہے حقیقت میں وہ اللہ کی طرف سے ہوتی ہے اور وہی فاعل حقیقی ہے پس زمانہ کو برا کہنا دراصل اللہ کو برا کہنا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں