برے نام کو بدل دینا مستحب ہے۔
راوی:
وعن سهل بن سعد قال أتي بالمنذر بن أبي أسيد إلى النبي صلى الله عليه وسلم حين ولد فوضعه على فخذه فقال وما اسمه ؟ قال فلان لاولكن اسمه المنذر . متفق عليه
" اور حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ منذر بن ابی اسید جب پیداہوئے تو ان کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لایا گیا آپ نے ان کو اپنی ران مبارک پر رکھا اور پوچھا کہ اس کا نام کیا ہے؟ لانے والے نے بتایا کہ فلاں نام ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ نام اچھا نہیں بلکہ اس کا نام منذر ہے۔ (بخاری، مسلم)
تشریح
فلاں نام ہے" یعنی ماں باپ یا خاندان والوں نے جو لکھا تھا لانے والے اس کو بیان کیا چونکہ راوی کو وہ نام معلوم نہیں تھا اس لئے انہوں نے اس طرح نقل کیا ہے ۔ منذر اصل میں انذار سے مشتق ہے جس کے معنی تبلیغ احکام اور عذاب الٰہی سے ڈرانے والے کے ہیں۔