پیٹ کے بل لیٹنا دوزخیوں کا طریقہ ہے۔
راوی:
وعن أبي ذر قال مر بي النبي وأنا مضطجع على بطني فركضني برجله وقال يا جندب إنما هي ضجعة أهل النار . رواه ابن ماجه
" اور حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دن رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے جب کہ میں اپنے پیٹ کے بل یعنی اوندھا لیٹا ہوا تھا آپ نے یہ دیکھ کر اپنے پاؤں سے مجھے ٹھوکا دیا اور فرمایا جندب تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اس طرح لیٹنا دوزخیوں کا طر یقہ ہے۔
تشریح
جندب حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا اصل نام ہے چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس موقع پر ان کی کنیت کے بجائے اصل نام سے مخاطب کیا کہ اس طرح لیٹنا دوزخیوں کا طریقہ ہے کے بارے میں دو احتمال ہیں ایک تو یہ کہ اس ارشاد گرامی سے آپ کی مراد یہ تھی کہ اس دنیا میں کفار و فجار اسی طرح لیٹتے ہیں دوسرے یہ کہ آپ نے اس ارشاد کے ذریعہ اس طرف اشارہ کیا کہ کفار فجار دوزخ میں جس ہیبت پر پٹائے جائیں گے وہ یہی ہیبت ہوگی یعنی پیٹ کے بل۔