تکبر کی چال کا انجام
راوی:
وعن أبي هريرة رضي الله عنه قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم بينما رجل يتبختر في بردين وقد أعجبته نفسه خسف به لأرض فهو بتجلجل فيها إلى يوم القيامة . متفق عليه . لفصل الثاني
" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک شخص دو دھاری دار کپڑوں میں ملبوس اتراہٹ اور اکڑ کے ساتھ چل رہا تھا نیز وہ ان کپڑوں کو اتنا نفیس اور برتر سمجھ رہا تھا کہ اس کے نفس نے اس کو غرور میں مبتلا کر دیا تھا اس کا انجام یہ ہوا کہ زمین نے اس شخص کو نگل لیا چنانچہ وہ قیامت کے دن تک زمین میں دھنستا چلا جائے گا۔
تشریح
بعض حضرات یہ کہتے ہیں کہ حدیث میں جس شخص کا ذکر کیا گیا ہے وہ قارون تھا جب کہ نووی نے یہ لکھا ہے کہ یہ احتمال بھی ہے کہ وہ شخص کسی امت کا کوئی فرد ہوگا یا کسی پچھلی امت میں کوئی شخص ہوگا۔ بہر حال حدیث سے یہ ثابت ہوا کہ تکبر و گھمنڈ اور اتراہٹ و اکڑ کے ساتھ چلنا برا ہے اور اس کا انجام نہایت برا ہے۔ اعاذنا اللہ من ذالک۔