مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ آداب کا بیان۔ ۔ حدیث 646

پیر پر پیر رکھ کر لیٹنے کا مسئلہ

راوی:

وعن عباد بن تميم عن عمه قال رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم في المسجد مستلقيا واضعا إحدى قدميه على الأخرى . متفق عليه .

اور حضرت عبادہ بن تمیم تابعی اپنے چچا حضرت عبداللہ بن زید انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ صحابی سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا میں نے ایک دن رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو مسجد میں اس طرح چت لیٹے ہوئے دیکھا کہ آپ کا ایک قدم دوسرے قدم پر رکھا ہوا تھا ۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
قدم کو قدم پر رکھ کر لیٹنے سے ستر نہیں کھلتا جب کہ اس طرح لیٹنا کہ پاؤں پر پاؤں رکھا ہوا ہو بسا اوقات ستر کھل جانے کا سبب بن جاتا ہے۔ اس مطلب کے ذریعہ اس حدیث اور ان احادیث کے درمیان مطابقت پیدا ہو جاتی ہے جو آگے آ رہی ہے اور جن سے واضح ہوتا ہے کہ پاؤں کو پاؤں پر رکھ کر لیٹنا ممنوع ہے اس مسئلہ کی مزید تفصیل آگے بیان ہوگی۔ واضح رہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اس طرح لیٹنا کبھی کبھی ہوتا تھا اور وہ بھی یا تو بیان جواز کی خاطر یا کچھ دیر آرام کر کے تکان کو دور کرنے کے لئے ورنہ جہاں تک آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے معمول کا تعلق ہے آپ کسی بھی ایسی جگہ جہاں کچھ لوگ موجود ہوں چار زانو، باوقار اور تواضع و انکسار کے ساتھ بیٹھے رہتے تھے۔

یہ حدیث شیئر کریں