اپنی جگہ سے کچھ دیر کے لئے اٹھ کر جانے والا اس جگہ پر اپنا حق برقرار رکھتا ہے۔
راوی:
وعن أبي هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال من قام من مجلسه ثم رجع إليه فهو أحق به . رواه مسلم .
" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص اپنی جگہ سے اٹھ کر جائے اور پھر وہاں واپس آئے تو اس جگہ کا زیادہ حق دار وہی ہوگا۔ (مسلم)
تشریح
علماء نے لکھا ہے کہ یہ حکم اس صورت میں ہے جب کہ وہ شخص اپنی جگہ سے اس ارادہ نیت کے ساتھ اٹھ کر گیا ہو کہ پھر جلدی اس جگہ واپس آئے گا مثلا وہ وضو کے لئے اٹھ کر گیا ہو یا اس کو کوئی ایسی ضرورت پیش آ گئی ہو جس کی بنا پر اس کو تھوڑی دیر کے لئے وہاں سے اٹھ کر جانا ضروری ہو گیا ہو وہ وضو کر کے یا اس کام کو پورا کر کے جلد ہی واپس آ گیا ہو تو اس جگہ کا زیادہ مستحق وہی شخص ہو گا چنانچہ اس صورت میں اگر کوئی دوسرا شخص آ کر اس جگہ بیٹھ گیا تو اس کو اٹھانا درست ہوگا کیوکہ وہ پہلا شخص اس جگہ بیٹھنے کے اپنے حق سے محروم نہیں ہوا ہے بایں طور کہ عارضی طور پر کسی ضرورت سے اٹھ کر جانے اور پھر جلدی ہی اپنی جگہ پر واپس آ جانے کی وجہ سے اس جگہ پر اس کا حق قرار رہے گا اس کی تائید آگے آنے والی ایک حدیث سے بھی ہوتی ہے جس میں بیان کیا گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی جگہ تشریف رکھتے اور پھر وہاں سے اٹھ کر کہیں جانے کی ضرورت پیش آتی اور واپس آنے کا ارادہ ہوتا تو آپ اپنی جگہ پر اپنی جوتیاں چھوڑ جاتے۔ تاہم یہ واضح رہے کہ اگر کوئی شخص اپنی جگہ چھوڑ کر مجلس سے اٹھا اور کسی ضرورت سے کہیں دور دراز یا طویل وقفہ کے لئے چلا گیا اور پھر واپس آیا تو اس صورت میں وہ اپنی سابقہ جگہ کا مستحق نہیں رہے گا اگرچہ اس جگہ پر وہ اپنی کوئی چیز ہی چھوڑ کر کیوں نہ گیا ہو۔