مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ آداب کا بیان۔ ۔ حدیث 632

کھڑے ہونے کا بیان

راوی:

" کھڑے ہونے" سے مراد کسی کے لئے تعظیما کھڑے ہونا، بعض علماء نے لکھا ہے کہ مجلس میں یا اپنے پاس آنے والے شخص کی تعظیم وتوقیر کے لئے کھڑے ہوجانامسنون ہے۔ ان حضرات نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد گرامی سے استدلال کیا ہے کہ قومواالی سیدکم جیسا کہ آگے حدیث میں آرہاہے اور بعض حضرات یہ کہتے ہیں کہ مکروہ وبدعت ہے اور اس کی ممانعت ثابت ہے ان کی دلیل یہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس طرح عجمی کھڑے ہوجاتے ہیں اس طرح تم نہ اٹھو اور فرمایا کہ یہ عجمیوں کا دستور ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں