مصافحہ کی فضیلت وبرکت۔
راوی:
عن البراء بن عازب رضي الله عنهما قال قال النبي صلى الله عليه وسلم ما من مسلمين يلتقيان فيتصافحان إلا غفر لهما قبل أن يتفرقا . رواه أحمد والترمذي وابن ماجه .
وفي رواية أبي داود قال إذا التقى المسلمان فتصافحا وحمدا الله واستغفراه غفر لهما . ( حسن أو صحيح )
" حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب دو مسلمان ملتے ہیں اور آپس میں ایک دوسرے سے مصافحہ کرتے ہیں تو ان دونوں کے جدا ہونے سے پہلے اللہ ان کو بخش دیتا ہے۔ (احمد، ترمذی، ابن ماجہ ) اور ابوداؤد کی روایت میں یوں ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب دو مسلمان ملیں، ایک دوسرے سے مصافحہ کریں اللہ تعالیٰ کی حمد کریں اور بخشش چاہیں تو ان دونوں کو بخش دیا جاتا ہے۔
تشریح
حکیم ترمذی اور ابوالشیخ نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بطریق مرفوع یہ روایت نقل کی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب دو مسلمان ملتے ہیں اور ان میں ایک اپنے دوسرے ساتھی کو سلام کرتا ہے تو ان میں سے وہ مسلمان اللہ کے نزدیک زیادہ پسندیدہ ہوتا ہے جو کشادہ پیشانی اور بشاشت کے ساتھ اپنے دوسرے ساتھی سے ملتا ہے اور پھر جب دونوں مصافحہ کرتے ہیں تو اللہ تعالیٰ ان پر سو رحمتیں نازل کرتا ہے نورے رحمتیں تو اس پر جس نے پہل کی اور دس رحمتیں اس پر جس سے مصافحہ کیا ہے۔