مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ آداب کا بیان۔ ۔ حدیث 595

راستہ پر بیٹھنے کا حق

راوی:

وعنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال لا خير في جلوس في الطرقات إلا لمن هدى السبيل ورد التحية وغض البصر وأعان على الحمولة رواه في شرح السنة .
وذكر حديث أبي جري في باب فضل الصدقة .

" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا راستوں پر بیٹھنا کوئی اچھا کام نہیں ہے ہاں جو شخص راستہ بھولے ہوئے یا اندھے کو راستہ بتلائے سلام کا جواب دے، حرام چیزوں کو دیکھنے سے آنکھوں کو بند رکھے اور اس شخص کی مدد کرے جو بوجھ لادے ہوئے ہو تو ایسے شخص کا راستہ پر بیٹھنا گوارا ہے۔ (شرح السنۃ)

تشریح
حمولہ" حاء کے پیش کے ساتھ ہے لیکن مشکوۃ کے ایک نسخہ میں یہ لفظ حاء کے زبر کے ساتھ منقول ہے شارحین نے لکھا ہے کہ حمولہ حا کے زبر کے ساتھ اس جانور کو کہتے ہیں کہ جس پر بوجھ لادا جاتا ہے اس شخص کی مدد کرے جو بوجھ لادے ہوئے ہو کا مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی شخص اپنے بار برداری کے جانور کی پیٹھ پر لادنے کے لئے یا خود اپنے سر پر یا اپنی پیٹھ پر رکھنے کے لئے کوئی بوجھ اٹھانا چاہتا ہو تو اس بوجھ کے اٹھانے سے اس کی مدد کرے۔

یہ حدیث شیئر کریں