گرگٹ کو مار ڈالنے کا حکم
راوی:
وعن أم شريك : أن رسول الله صلى الله عليه و سلم أمر بقتل الوزغ وقال : " كان ينفخ على إبراهيم "
" اور حضرت ام شریک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے گرگٹ کو مار ڈالنے کا حکم دیا اور فرمایا کہ " وہ (گرگٹ) حضرت ابراہیم علیہ السلام پر آگ پھونکتا تھا ۔ " ( بخاری ومسلم )
تشریح
" آگ پھونکتا تھا " یہ گویا گرگٹ کی خباثت کو بیان کیا گیا ہے کہ جب نمرود نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں ڈالا تو یہ (گرگٹ ) اس آگ کو بھڑکانے کے لئے اس میں پھونک مارتا تھا ۔
یوں بھی تجربہ سے یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ یہ جانور بڑا زہریلا اور موذی ہوتا ہے ، اگر کھانے پینے کی چیزوں میں اس کے زہریلے جراثیم پہنچ جائیں تو اس سے لوگوں کو بہت نقصان پہنچ سکتا ہے ۔