مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ خواب کا بیان ۔ حدیث 552

ایک خواب کی تعبیر

راوی:

وعن أم العلاء الأنصارية قالت رأيت لعثمان بن مظعون في النوم عينا تجري فقصصتها على رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال ذلك عمله يجري له . رواه البخاري .

" اور حضرت ام العلاء انصاریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ عثمان بن مظعون کے لئے پانی کا ایک چشمہ جاری ہے جب میں نے یہ خواب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ ان کے عمل کا ثواب ہے جو ان کے لئے جاری رکھا گیا ہے ۔" (بخاری )

تشریح
حضرت عثمان ابن مظعون رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایک جلیل القدر اور قدیم الاسلام صحابی ہیں ، مہاجرین میں بڑی فضیلت کے حامل تھے، میدان کار زار میں جان باز مجاہد کی حیثیت رکھتے تھے ان کے ایک بڑی فضیلت یہ تھی کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو مرابط یعنی میدان کار زار میں اسلامی لشکر و سرحد کا پاسبان مقرر کیا تھا ۔شریعت میں مرابط کے بہت فضائل منقول ہیں ان میں سے ایک فضیلت یہ بھی ہے کہ مرابط جب انتقال کر جاتا ہے تو اس کا عمل صالح قیامت تک بڑھتا رہتا ہے چنانچہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مذکورہ خواب کی یہ تعبیر بیان فرمائی کہ وہ چشمہ دراصل ان کا عمل صالح ہے اور جس طرح وہ چشمہ جاری ہے اسی طرح ان کے عمل صالح کا ثواب برابر جاری ہے جو قیامت تک ان کی طرف پہنچتا رہے گا ۔

یہ حدیث شیئر کریں