نجومی ، ساحر ہے
راوی:
وعن ابن عباس قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من اقتبس بابا من علم النجوم لغير ما ذكر الله فقد اقتبس شعبة من السحر المنجم كاهن والكاهن ساحر والساحر كافر . رواه رزين .
اور حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ جس شخص نے علم نجوم کا کوئی حصہ سیکھا اور سیکھنے کی غرض ان تین چیزوں کے علاوہ کسی اور چیز سے متعلق ہو کہ جو اللہ تعالیٰ نے قرآن میں ذکر فرمائی ہیں ۔ ( اور جن کا بیان حدیث میں گزرا ) تو اس نے بلا شبہ علم سحر کا ایک حصہ سیکھا ( جب کہ علم سحر ایک برا علم ہے کیونکہ اس کی بعض قسم فسق میں داخل ہے ، اور بعض قسم موجب کفر ہے ') اور (یاد رکھو) منجم (علم نجوم کا جاننے والا ) کاہن کے حکم میں ہوتا ہے (کیونکہ کاہن کی طرح منجم بھی بعض علامات کے ذریعہ غیب کی خبر دیتا ہے ) اور کاہن، ساحر کے حکم میں ہے (کیونکہ کاہن بھی بری باتوں کا ارتکاب کرتا اور لوگوں کو نقصان پہنچاتا ہے ) اور جو شخص ساحر کرے اور اس کے جائز ہونے کا اعتقاد رکھے وہ کافر ہو جاتا ہے (اسی طرح منجم اور کاہن بھی اپنی بد اعتقادی کی بنا پر کافر ہو جاتے ہیں )۔" (رزین )
تشریح
حدیث کا حاصل یہ ہے کہ نجوم کہانت اور سحر ، یہ سب چیزیں ایک ہی جنس سے ہیں کہ ان سب کا ایک ہی حکم ہے اور یہ سب کافروں اور بے دین لوگوں کے کام ہیں۔