ستاروں کو بارش ہونے کا سبب قرار دینا کفر ہے
راوی:
وعن أبي هريرة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ما أنزل الله من السماء من بركة إلا أصبح فريق من الناس بها كافرين ينزل الله الغيث فيقولون بكوكب كذا وكذا . رواه مسلم .
اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ جب بھی اللہ تعالیٰ آسمان سے کوئی برکت نازل کرتا ہے تو انسانوں کی کوئی نہ کوئی جماعت اس کے ذریعہ کفر میں مبتلا ہو جاتی ہے یعنی کچھ نہ کچھ لوگ ایسے ضرور ہوتے ہیں جو اس برکت کو اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب کرنے کی بجائے دوسرے ذرائع و اسباب کی طرف منسوب کر دیتے ہیں جیسے اللہ تعالیٰ بارش برساتا ہے تو بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ فلاں ستارے کے اثر سے بارش ہوئی ہے ۔" (مسلم )
تشریح
اگرچہ زیادہ صحیح بات یہ ہے کہ " برکت " سے مراد بارش ہے اور یہ عبارت وینزل الغیث (اللہ تعالیٰ برساتا ہے الخ ) ماقبل عبارت اور لفظ برکت کی توضیح ہے لیکن یہ احتمال بھی ہے کہ " برکت " سے عام یعنی ہر طرح کی برکت مراد ہو اور وینزل الغیث الخ کے ذریعہ نزول برکت کی ایک مثال اور اس کی ایک خاص صورت کو بیان کرنا مقصود ہو ۔