غول کا ذکر
راوی:
وعن جابر قال سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول لا عدوى ولا صفر ولا غول . رواه مسلم .
اور حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ۔" ایک سے دوسرے کو بیماری کا لگنا، صفر اور غول کی کوئی حقیقت نہیں ہے ۔ " (مسلم )
تشریح
" غول " جس کی جمع غیلان ہے جنات و شیاطین کی ایک قسم و جنس ہے، اہل عرب کا خیال تھا کہ جنگلات میں غول مختلف صورتوں اور شکلوں میں لوگوں کو دیکھائی دیتے ہیں اور ان کو راستہ بھلا دیتے ہیں اور ہلاک کر ڈالتے ہیں، چنانچہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس خیال کو باطل قرار دیا اور فرمایا کہ غول کوئی چیز نہیں ہے ۔
بعض حضرات یہ کہتے ہیں کہ ارشاد گرامی صلی اللہ علیہ وسلم میں غول کے وجود کی نفی مراد نہیں ہے بلکہ مطلب یہ ہے کہ ان (غول ) کا مختلف صورتوں میں ظاہر ہونا اور لوگوں کو گمراہ و ہلاک کر دینا ایک بے حقیقت بات ہے یعنی ان کو اتنی قدرت و طاقت حاصل ہی نہیں ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے حکم کے بغیر مسافروں کو راستہ بھلا دیں اور ان کو ہلاک کر ڈالیں ۔