مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ طب کا بیان ۔ حدیث 484

" نشرہ " شیطان کا کام ہے

راوی:

وعن جابر قال سئل النبي صلى الله عليه وسلم عن النشرة فقال هو من عمل الشيطان . رواه أبو داود .

اور حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نشرہ کے بارے میں پوچھا گیا تو فرمایا کہ وہ شیطانی کام ہے ۔" (ابو داؤد )

تشریح
" نشرہ " ایک قسم کا سفلی عمل ہے جو آسیب کے دفعیہ کے لئے کیا جاتا ہے ۔ اور قاموس میں ہے کہ نشرہ ایک رقیہ یعنی منتر ہے جس کے ذریعہ مجنون و مریض کا علاج کیا جاتا ہے ۔ حاصل یہ کہ نشرہ کے لفظی معنی منتر یا تعویز کے ہیں، لہٰذا جس نشرہ کو شیطان کا کام فرمایا گیا ہے اس سے مراد وہ منتر ہوگا جو اسماء الہٰی، قرآن اور منقول دعاؤں پر مشتمل نہیں ہوتا تھا ، بلکہ وہ زمانہ جاہلیت کے ان عملیات میں سے ایک عمل تھا جو بتوں اور شیاطین کے اسماء اور ان سے اعانت پر مشتمل ہوتے تھے، یا اس منتر کے الفاظ عبرانی زبان کے ہوں گے کہ جن کے معنی معلوم نہ ہوں گے ۔

یہ حدیث شیئر کریں