گوہ کا گوشت کھانے کا مسئلہ
راوی:
وعن ابن عمر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " الضب لست آكله ولا أحرمه "
" اور حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ " گوہ کو نہ میں کھاتا ہوں اور نہ اس کو حرام قرار دیتا ہوں ۔ " (بخاری ومسلم )
تشریح
گوہ کو گور پھوڑ بھی کہتے ہیں، کہا جاتا ہے کہ اس کی عمر سات سو سال تک کی ہوتی ہے ، اس کی بڑی عجیب خصوصیات بیان کی جاتی ہیں مثلا یہ پانی نہیں پیتی بلکہ ہوا کے سہارے زندہ رہتی ہے ، چالیس دن میں ایک قطرہ پیشاب کرتی ہے ، اور اس کے دانت کبھی نہیں ٹوٹتے ۔
بعض علماء لکھتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا گوہ کو نہ کھانا کراہت طبعی کی بناء پر تھا اور اور اس کو حرام قرار نہ دینے کی وجہ یہ تھی کہ اس وقت تک آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس وحی کے ذریعہ اس کے بارے میں کوئی حکم نازل نہیں ہوا تھا ۔ آگے وہ حدیث آ رہی ہے جو گوہ کی حرمت پر دلالت کرتی ہے چنانچہ اسی حدیث کے بموجب حضرت امام اعظم ابوحنیفہ کے نزدیک گوہ کا کھانا حرام ہے ، جب کہ حضرت امام احمد اور حضرت امام شافعی کے نزدیک اس کے کھانے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے ان کی دلیل مذکورہ بالا حدیث ہے ۔