جس دوا کو طبیعت قبول نہ کرے وہ زیادہ کارگر نہیں ہوتی
راوی:
وعن أبي هريرة قال نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الدواء الخبيث . رواه أحمد وأبو داود والترمذي وابن ماجه .
اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خبیث دوا سے منع فرمایا ۔" (احمد، ابوداؤد ، ترمذی ، ابن ماجہ ، )'
تشریح
مطلب یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسی دوا استعمال کرنے سے منع فرمایا جو نجس و ناپاک یا حرام ہو یا " خبیث " سے وہ دوا مراد ہے جو بد مزہ اور بد بودار ہو کہ جس کے استعمال سے طبیعت نفرت کرتی ہے، چنانچہ ایسی دوا ابھی بہتر نہیں سمجھی جاتی کیونکہ جس دوا کو طبیعت قبول نہیں کرتی اس کی افادیت کم ہو جاتی ہے اس اعتبار سے حدیث میں مذکورہ نفرت کا تعلق نہی تنزیہی سے ہو گا ۔