مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ طب کا بیان ۔ حدیث 458

جھاڑ پھونک کے ذریعہ علاج کرنے کی اجازت

راوی:

وعن أم سلمة أن النبي صلى الله عليه وسلم رأى في بيتها جارية في وجهها سفعة يعني صفرة فقال استرقوا لها فإن بها النظرة .

اور حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے گھر میں ایک لڑکی کو دیکھا جس کے چہرے پر زردی چھائی ہوئی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس پر منتر پڑھواؤ ۔ یعنی اس کی جھاڑ پھونک کراؤ ۔ کیونکہ اس کو نظر لگی ہے ۔" (بخاری ومسلم )

تشریح
حدیث کے ظاہری مفہوم سے تو عمومیت ظاہر ہوتی ہے کہ اس لڑکی کو نظر لگ گئی تھی خواہ کسی انسان کی نظر لگی ہو یا کسی جن کی لیکن شارحین نے وضاحت کی ہے کہ اس لڑکی پر کسی جن کی نظر بد کا اثر تھا ۔ جنات کی نظر برچھے کی نوک سے بھی زیادہ تیز ہوتی ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں