مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ شکار کا بیان ۔ حدیث 45

گھوڑا حلال ہے

راوی:

وعن جابر أن رسول الله صلى الله عليه و سلم نهى يوم خيبر عن لحوم الحمر الأهلية وأذن في لحوم الخيل

" اور حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے دن گھریلو گدھوں کا گوشت کھانے کی ممانعت جاری فرمائی تھی اور گھوڑوں کا گوشت کھانے کی اجازت دی تھی ۔ " ( بخاری ومسلم )

تشریح
دیگر ائمہ کا اس پر اتفاق ہے کہ گھوڑے کا گوشت کھانا مباح ہے لیکن حضرت امام اعظم ابوحنیفہ اور حضرت امام مالک کا قول یہ ہے کہ گھوڑے کا گوشت کھانا مکروہ ہے ، بعضے کہتے ہیں کہ کراہت تحریمی مراد ہے اور بعضے کراہت تنزیہی مراد لیتے ہی لیکن کفایت المنتہی میں منقول ہے کہ بعض علماء نے واضح کیا ہے کہ حضرت امام ابوحنیفہ نے اپنے انتقال سے تین دن پہلے اپنے اس قول سے رجوع کر لیا تھا یعنی دیگر ائمہ کی طرح وہ بھی گھوڑے کے گوشت کی اباحت کے قائل ہو گئے تھے چنانچہ حنفی مسلک میں اسی پر فتویٰ دیا جاتا ہے ۔ اسی طرح فقہ حنفی کی مشہور اور معتبر کتاب درمختار میں بھی یہ لکھا ہے کہ حضرت امام اعظم ابوحنیفہ کے نزدیک گھوڑے کا گوشت حلال نہیں ہے جب کہ حضرت امام شافعی اور حنفیہ میں سے حضرت امام ابویوسف " اور حضرت امام محمد کے نزدیک حلال ہے اور بعض علماء نے صراحت کی ہے کہ حضرت امام اعظم ابوحنیفہ نے اپنے انتقال سے تین دن پہلے حرمت کے قول سے رجوع کر لیا تھا چنانچہ اسی پر فتوے ہے ۔ "
حضرت مولانا شاہ محمد اسحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ بھی اسی روایت کے مطابق فتوی دیا کرتے تھے کہ حضرت امام اعظم نے اپنے قول سے رجوع کر لیا تھا اور حنفی مسلک میں گھوڑے کا گوشت کھانا حلال ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں