مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ طب کا بیان ۔ حدیث 449

کلونجی کی خاصیت

راوی:

وعن أبي هريرة أنه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول في الحبة السوداء شفاء من كل داء إلا السام . قال ابن شهاب السام الموت والحبة السوداء الشونيز . ( متفق عليه )

اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ سیاہ دانہ سام کے وقت کے علاوہ ہر بیماری کے لئے شفا ہے ۔ ابن شہاب نے بیان کیا کہ سام سے موت مراد ہے اور سیاہ دانہ سے کلونجی مراد ہے ۔" (بخاری ومسلم )

تشریح
طیبی کہتے ہیں کہ اگرچہ حدیث کے مفہوم میں عمومیت ہے کہ کلونجی کو ہر بیماری کو دوا فرمایا گیا لیکن یہ کلونجی خاص طور پر انہی امراض میں فائدہ مند ہے۔ جو رطوبت اور بلغم میں پیدا ہوتے ہیں کیونکہ کلونجی ماء یابس و خشک و گرم ہوتی ہے اس لئے یہ ان امراض کو دفع کرتی ہے جو اس کی ضد ہیں، بعض حضرات یہ کہتے ہیں کہ حدیث کا مفہوم عمومیت پر ہی معمول ہے یعنی کلونجی ہر بیماری میں فائدہ مند ہے بایں طور کہ اگر اس کو کسی بھی دوا میں خاص مقدار و ترکیب کے ساتھ شامل کیا جائے تو اس کے صحت بخش اثرات ظاہر ہوتے ہیں کرمانی نے کہا کہ حدیث کا مفہوم عام ہے کیونکہ حدیث میں استثناء صرف موت کا کیا گیا ہے ۔
سفرالسعادۃ کے منصف نے لکھا ہے کہ اکابر و مشائخ کی ایک جماعت کا معمول تھا کہ وہ اپنے تمام امراض میں کلونجی کو بطور دوا استعمال کرتے تھے اور ان کے حسن اعتقاد کی برکت سے ان کے امراض دور ہو جایا کرتے تھے ۔

یہ حدیث شیئر کریں