اسبال ہر کپڑے میں ممنوع ہے
راوی:
وعن سالم عن أبيه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال : " الإسبال في الإزار والقميص والعمامة من جر منها شيئا خيلاء لم ينظر الله إليه يوم القيامة " . رواه أبو داود والنسائي وابن ماجه
اور حضرت سالم اپنے والد (یعنی حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " اسبال یعنی لٹکانا، ازار ،کُرتے اور عمامے میں سے ہے جو شخص ان (کپڑوں ) سے کچھ لٹکا کر غرور و تکبر سے کھینچے گا تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کی طرف (بنظر کرم ) نہیں دیکھے گا " ) ۔ (ابوداؤد ، نسائی ، ابن ماجہ )
تشریح
اسبال یعنی کپڑے کو شرعی مقدار سے زائد لٹکانے کی جو حرمت و کراہت منقول ہے اس کا تعلق محض ازار یعنی تہبند و پائجامہ ہی سے نہیں ہے جیسا کہ عام طور پر لوگ سمجھتے ہیں بلکہ کرتے اور پگڑی میں کپڑے کا اسراف کرنا اور ان کو شرعی مقدار سے زائد لٹکانا حرام و مکروہ ہے، چنانچہ اس مسئلہ کی تفصیلی بحث پہلی فصل میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت کے تحت گزر چکی ہے ۔