کھانے کے برتن کو چاٹ لینا چاہئے
راوی:
وعن نبيشة قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : " من أكل في قصعة ثم لحسها تقول له القصعة : أعتقك الله من النار كما أعتقتني من الشيطان " . رواه رزين
اور حضرت نبیشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " جو شخص پیالے (یا طشتری وغیرہ ) میں کھائے اور پھر اس کو (انگلیوں سے ) چاٹ لے تو وہ پیالہ (زبان حال سے یا زیادہ صحیح یہ ہے کہ زبان قال سے') اس شخص سے کہتا ہے کہ جس طرح تو نے شیطان کے (کھانے یا اس کے خوش ہونے ) سے مجھ کو نجات دی ہے ، اسی طرح اللہ تعالیٰ تجھ کو دوزخ کی آگ سے نجات دے " (رزین )
تشریح
ترمذی ، احمد ، ابن ماجہ ، اور دارمی کی روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ استغفرت لہ القصعۃ (وہ پیالہ اس شخص کے لئے بخشش و مغفرت طلب کرتا ہے اور طبرانی نے حضرت عرباض سے یہ نقل کیا ہے من لعق الصحفۃ ولعق صابعہ اشبعہ اللہ فی الدنیا والاخر ۃ (یعنی جس شخص نے رکابی اور اپنی انگلیوں کو چاٹا اللہ تعالیٰ اس کو دنیا و آخرت میں سیر کرے )