مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ کھانوں کے ابواب ۔ حدیث 172

زیادہ کھانا بے برکتی کی علامت ہے

راوی:

عن عائشة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم أراد أن يشتري غلاما فألقى بين يديه تمرا فأكل الغلام فأكثر فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم : " إن كثرة الأكل شؤم " . وأمر برده . رواه البيهقي في شعب الإيمان

اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ (ایک مرتبہ ) رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک غلام کو خریدنے کا ارادہ فرمایا تو (آزمائش کے طور پر) اس کے آگے کھجوریں رکھ دیں ، چنانچہ وہ غلام (خوراک سے ) بہت زیادہ کھجوریں کھا گیا ، رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (یہ دیکھ کر فرمایا کہ " زیادہ کھانا بے برکتی کا سبب اور بے برکتی کی علامت ہے ۔" (پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس غلام کو واپس کر دینے کا حکم دیا ۔ " (بیہقی )

یہ حدیث شیئر کریں