عجوہ جنت کی کھجور ہے
راوی:
وعن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : " العجوة من الجنة وفيها شفاء من السم والكمأة من المن وماؤها شفاء للعين " . رواه الترمذي
اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔" عجوہ (جو کھجور کی سب سے اچھی قسم ہے ) جنت کی (کھجور ) ہے اور اس میں زہر کی شفاء ہے اور کھنبی من (کی قسم ) سے ہے اور اس کا پانی آنکھ کے لئے شفاء ہے ۔" (ترمذی )
تشریح
" عجوہ جنت کی کھجور ہے " کا مطلب یا تو یہ ہے کہ عجوہ کی اصل جنت سے آتی ہے یا یہ کہ جنت میں جو کھجور ہو گی وہ عجوہ ہے اور یا یہ کہ عجوہ ایسی سود مند اور راحت بخش کھجور ہے گویا وہ جنت کا میوہ ہے، زیادہ صحیح مطلب پہلا ہی ہے حدیث کے باقی حصے کی وضاحت پہلی فصل میں گزر چکی ہے ۔