سرکہ کی فضیلت
راوی:
وعن أم هانئ قالت : دخل علي النبي صلى الله عليه وسلم فقال : " أعندك شيء " قلت : لا إلا خبز يابس وخل فقال : " هاتي ما أقفر بيت من أدم فيه خل " . رواه الترمذي وقال : هذا حديث حسن غريب
اور حضرت ام ہانی رضی اللہ تعالیٰ عنہا (جو ابوطالب کی بیٹی اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ہمشیرہ تھیں ) کہتی ہیں کہ (ایک دن ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر تشریف لائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے پوچھا کہ (کھانے کے لئے ) تمہارے پاس کیا چیز ہے ؟ میں نے کہا کہ سوکھی روٹی اور سرکے کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔" وہی لے آؤ وہ گھر سالن سے خالی نہیں جس میں سرکہ ہو ۔" امام ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث حسن غریب ہے ۔"
تشریح
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے انتہائی بے تکلفی کے ساتھ جو مذکورہ کھانا طلب فرمایا اس کا سبب یہ تھا کہ ام ہانی کا دل بھی خوش ہو
جائے اور ان پر یہ بھی واضح ہو جائے کہ گھر میں موجود جو بھی کم سے کم غذائی ضرورت کر دے اس پر قناعت کرنا چاہئے ۔