کھانے سے پہلے اور کھانے کے بعد ہاتھ منہ دھونا کھانے میں برکت کا ذریعہ ہے ۔
راوی:
وعن سلمان قال : قرأت في التوراة أن بركة الطعام الوضوء بعده فذكرت ذلك للنبي صلى الله عليه وسلم فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم : " بركة الطعام الوضوء قبله والوضوء بعده " . رواه الترمذي وأبو داود
اور حضرت سلمان کہتے ہیں کہ میں نے (اسلام قبول کرنے سے پہلے ) تورات میں پڑھا تھا کہ کھانے میں برکت کا ذریعہ کھانے کے بعد وضو کرنا چنانچہ (قبولیت اسلام ) کے بعد (ایک دن ) میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے (تورات کے اس مضمون کا ) ذکر کیا تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کھانے میں برکت کا ذریعہ کھانے سے پہلے وضو کرنا ہے اور کھانے کے بعد وضو کرنا ہے ۔ " (ترمذی ابوداؤد )
تشریح
" وضو " سے مراد کھانے سے پہلے ہاتھوں کو اور کھانے کے بعد دونوں ہاتھوں اور منہ کو دھونا ہے کھانے سے پہلے وضو یعنی ہاتھ دھونا اس کھانے میں برکت کا ذریعہ اس طور پر ہوتا ہے کہ اس (ہاتھ دھونے ) کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کھانے میں زیادتی عطا فرماتا ہے اور کھانے کے بعد وضو کا اس کھانے میں برکت کا ذریعہ ہوتا یہ ہے کہ اس کی وجہ سے طبیعت کو سکون حاصل ہوتا ہے اور یہ (یعنی کھانے کے بعد ہاتھ منہ کا دھونا یا ہاتھ منہ دھونے سے طبیعت کو سکون حاصل ہونا ) عبادات، اخلاق حسنہ اور اعمال صالحہ میں تقویت و دل جمعی کا سبب ہوتا ہے ۔