مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ رونے اور ڈرنے کا بیان ۔ حدیث 1262

ریا کاری دجال کے فتنہ سے زیادہ خطرناک ہے

راوی:

وعن
أبي سعيد الخدري قال خرج علينا رسول الله صلى الله عليه وسلم ونحن نتذاكر المسيح الدجال فقال ألا أخبركم بما هو أخوف عليكم عندي من المسيح الدجال ؟ فقلنا بلى يا رسول الله قال الشرك الخفي أن يقوم الرجل فيصلي فيزيد صلاته لما يرى من نظر رجل . رواه ابن ماجه .

حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دن ہم لوگ آپ میں مسیح دجال کے فتنوں اور اس کے ابتلاء کا ذکر کر رہے تھے۔ کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آ کر ہمارے درمیان تشریف فرما ہو گئے اور پھر ہماری بات چیت سن کر فرمانے لگے کہ کیا میں تمہیں اس چیز کے بارے میں نہ بتلاؤں جو میرے نزدیک یعنی میری شرعیت اور میرے طریق میں تمہارے حق میں مسیح دجال کے فتنہ سے بھی زیادہ خوفناک ہے اور اس اعتبار سے اس کا لحاظ رکھنا اور اس سے اجتناب کرنا تمہارے لئے نہایت ضروری ہے ہم نے عرض کیا کہ ہاں یا رسول اللہ! اس چیز کے بارے میں ہمیں ضرور بتائیے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ چیز شرک خفی ہے اور شرک خفی اس چیز کو کہتے ہیں کہ مثلاً ایک آدمی نماز کے لئے کھڑا ہوتا ہے اور نماز پڑھتا ہے اور اس نماز کے تمام ارکان یا بعض ارکان میں کیفیت یا کمیت کے اعتبار سے غلو اور زیادتی کرتا ہے، محض اس لئے کہ کوئی شخص اس کو نماز پڑھتے دیکھ رہا ہے۔ (ابن ماجہ)

تشریح
ریاء کاری کی برائی کو دجال کے فتنہ سے زیادہ خوفناک اور پر خطر اس لئے فرمایا گیا ہے کہ دجال کے جھوٹے ہونے اور اس کی فتنہ انگیزیوں کو ظاہر کرنے کی نشانیاں اور علامتیں بہت ہیں اور بالکل کھلی ہوئی ہیں، جو صاحب صدق وایمان کی اس سے محفوظ رکھنے کے لئے کافی ہوں گی۔
جب کہ ریاء کاری کا معاملہ نہایت پوشیدہ ہے اور جس کی برائی وفتنہ انگیزی میں ہر عمل میں ہر وقت اور ہر طرح سے معلوم نہیں ہو سکتی اور یہی وجہ ہے کہ اچھے اچھے لوگ بھی اس کے جال میں پھنس کر رہ جاتے ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں