مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ آرزو اور حرص کا بیان ۔ حدیث 1188

اپنی معاشی تنگی ومحتاجگی کو لوگوں پر ظاہر نہ کرنے والے کے حق میں وعدہ خداوندی

راوی:

وعن ابن عباس قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من جاع أو احتاج فكتمه الناس كان حقا على الله عز وجل أن يرزقه رزق سنة من حلال . رواهما البيهقي في شعب الإيمان

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ جو شخص بھوکا ہو، یا کسی چیز کا محتاج ہو اور اپنی اس بھوک و محتاجگی کو لوگوں سے چھپائے یعنی کھانے کی طلب میں کسی سے یہ نہ کہے کہ میں بھوکا ہوں اور نہ مدد چاہنے کے لئے کسی سے اپنی احتیاج و ضرورت کو بیان کرے تو اللہ تعالیٰ کا یہ یقینی وعدہ ہے کہ وہ اس شخص کو حلال طریقہ پر ایک سال کا رزق پہنچائے گا۔ (ان دونوں روایتوں کو بیہقی نے شعب الایمان میں نقل کیا ہے۔

تشریح
" بھوک" سے مراد وہ بھوک ہے جس کو برداشت کرنا ممکن ہو، اور لوگوں سے اس کو چھپانان ناجائز نہ ہو، کیونکہ جو بھوک ناقابل برداشت حد تک پہنچائے اور اس کی وجہ سے ہلاکت کا خوف ہو تو ایسی بھوک کو چھپانا جائز نہیں ہے، اس لئے علماء نے تصریح کی ہے کہ اگر کوئی شخص اس حالت میں بھوک کی وجہ سے مرا جائے کہ نہ تو اس نے کسی کے سامنے اپنی بھوک کا انحصار کر کے کھانے پینے کے لئے کچھ مانگا ہو اور نہ اس نے ایسی کوئی چیز ہی کھائی ہو جس سے زندگی بچائی جا سکتی تھی، اور بحالت مجبوری جس چیز کے کھانے کی اجازت شریعت نے دی ہے کہ خواہ وہ مردار ہی کیوں نہ ہو تو اس شخص کی موت گنہگار کی موت ہوگی۔

یہ حدیث شیئر کریں