مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ آرزو اور حرص کا بیان ۔ حدیث 1163

اتباع نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اعلیٰ مثال

راوی:

وعن سعيد المقبري عن أبي هريرة أنه مر بقوم بين أيديهم شاة مصلية فدعوه فأبى أن يأكل وقال خرج النبي صلى الله عليه وسلم ولم يشبع من خبز الشعير . رواه البخاري

حضرت سعید مقبری تابعی رحمہ اللہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ (ایک دن) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کچھ لوگوں کے پاس سے گزرے (جو ایک جگہ کھانے کے دسترخوان پر جمع تھے) اور ان کے سامنے بھنی ہوئی بھری بکری رکھی تھی۔ انہوں نے (کھانے کے لئے) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بھی بلایا، لیکن انہوں نے انکار کر دیا اور (اپنے نہ کھانے کے عذر میں) فرمایا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس دنیا سے تشریف لے گئے اور کبھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جو کی روٹی سے بھی اپنا پیٹ نہیں بھرا لہٰذا یہ کیسے گوارا ہو سکتا ہے کہ میں بھنی بکری جیسی لذیذ غذا سے اپنا پیٹ بھروں جب کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پیٹ بھر جو کی روٹی بھی میسر نہ ہوتی تھی" ۔ (بخاری)

یہ حدیث شیئر کریں