مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان ۔ حدیث 1142

دنیا غیر پائیدار متاع ہے

راوی:

وعن شداد رضي الله عنه قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول يا أيها الناس إن الدنيا عرض حاضر يأكل منها البر والفاجر وإن الاخرة وعد صادق يحكم فيها ملك عادل قادر يحق فيها الحق ويبطل الباطل كونوا من أبناء الآخرة ولا تكونوا من أبناء الدنيا فإن كل أم يتبعها ولدها

حضرت شداد رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا۔" لوگو ! بلاشبہ یہ دنیا ایک ناپائیدار متاع ہے جس میں نیک و بد (یعنی مومن و کافر) دونوں کھاتے ہیں اور بلاشبہ آخرت ایک سچا اور یقینی طور پر پورا ہونے والا وعدہ ہے اس (آخرت ) میں ہر طرح کی قدرت رکھنے والا اور عدل و انصاف کرنے والا بادشاہ (اپنے حلم و فیصلہ کے ذریعہ) حق کو ثابت رکھے گا اور باطل کو مٹا دے گا (یعنی ثواب و عذاب کے ذریعہ اہل حق اور اہل باطل کو ایک دوسرے سے متمیز اور جدا کر دے گا) تم آخرت کے بیٹے بنو اور دنیا کے بیٹوں میں اپنا شمار نہ کراؤ، کیونکہ ہر ماں کا بیٹا اسی (ماں) کے تابع ہوتا ہے"

تشریح
حدیث کے آخری جملہ کا مطلب یہ ہے کہ اگر تم دنیا کے بیٹے بنو گے یعنی دنیا کی طلب گاری و محبت میں منہمک و مستغرق رہو گے تو دوزخ میں جاؤ گے کیونکہ باطل دنیا کا ٹھکانا دوزخ ہے اور اگر تم آخرت کے بیٹے بنو گے یعنی طلب آخرت اور اخروی امور کی انجام دہی میں مہمک و مستغرق رہو گے تو جنت میں جاؤ گے کیونکہ آخرت حقہ کی جگہ جنت ہے۔ یہ ملا علی قاری رحمہ اللہ کے منقولات کا مفہوم ہے، اور حضرت شیخ عبدالحق نے حدیث کے اختتام پر یہ لکھا ہے کہ پس جو شخص آخرت کا بیٹا ہوگا وہ آخرت کی اتباع کرے گا اور اس کے مطابق عمل کرے گا اور جو شخص دنیا کا بیٹا ہوگا وہ دنیا کی پیروی کرے گا اور اسی کے لئے کام کرے گا۔

یہ حدیث شیئر کریں