خوش خلقی کی فضیلت اور فحش گوئی کی مذمت
راوی:
وعن أبي الدرداء عن النبي صلى الله عليه وسلم قال إن أثقل شيء يوضع في ميزان المؤمن يوم القيامة خلق حسن وإن الله يبغض الفاحش البذيء . رواه الترمذي وقال حديث حسن صحيح . وروى أبو داود الفصل الأول
" اور حضرت ابودرداء نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ قیامت کے دن مومن کی میزان اعمال میں رکھی جانے والی چیزوں میں بہت سی وزنی چیز حسن خلق ہے اور اللہ تعالیٰ فحش بکنے والے بے ہودہ گو سے سخت نفرت کرتے ہیں اس روایت کو ترمذی نے نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے نیز ابوداؤد نے بھی اس روایت کا حصہ یعنی خلق حسن نقل کیا ہے۔
تشریح
حضرت شیخ عبدالحق نے لفظ بذی کا ترجمہ بے ہودہ گو لیا لیکن ملا علی قاری نے کسی شارح سے اس لفظ کے معنی بدخلق نقل کئے ہیں اور لکھا ہے کہ یہی معنی موقع کے مناسب ہیں انہوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ حدیث میں پہلے جملے کے مقابلہ پر جو دوسرا جملہ لایا گیا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ قیامت کے دن میزان اعمال میں بدخلقی بہت بے وزن چیز ہوگی۔