مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 997

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے جھنڈے کا ذکر

راوی:

وعن ابن عباس
قال : كانت راية نبي الله صلى الله عليه و سلم سوداء ولواؤه أبيض . رواه الترمذي وابن ماجه
(2/383)

3888 – [ 28 ] ( لم تتم دراسته )
وعن موسى بن عبيدة مولى محمد بن القاسم قال : بعثني محمد بن القاسم إلى البراء بن عازب يسأله عن راية رسول الله صلى الله عليه و سلم فقال : كانت سوداء مربعة من نمرة . رواه أحمد والترمذي وأبو داود
(2/383)

3889 – [ 29 ] ( لم تتم دراسته )
وعن جابر : أن النبي صلى الله عليه و سلم دخل مكة ولواؤه أبيض . رواه الترمذي وأبو داود وابن ماجه

اور حضرت ابن عباس کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا بڑا جھنڈا سیاہ رنگ کا تھا اور چھوٹا سفید رنگ کا ۔ " ( ترمذی ، ابن ماجہ )

اور حضرت موسیٰ ابن عبیدہ جو حضرت محمد ابن قاسم ( تابعی ) کے آزاد کردہ غلام تھے کہتے ہیں کہ ( ایک دن ) حضرت محمد ابن قاسم نے مجھے حضرت براء ابن عازب ( صحبی ) کے پاس بھیجا تا کہ یہ دریافت ہو سکے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا جھنڈا کیسا تھا ۔ چنانچہ حضرت براء نے فرمایا کہ ( آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ) جھنڈا سیاہ رنگ کا تھا ( اس کا کپڑا چوکور اور نمرہ کی طرح تھا ۔ " ( احمد ، ترمذی ، ابوداؤد)

تشریح :
چونکہ جھنڈے کے کپڑے کو " نمرہ " کی طرح بیان کیا گیا ہے اس لئے " سیاہ رنگ کا تھا " سے مراد یہ ہے کہ اس کا اکثر حصہ سیاہ رنگ کا تھا جس کی وجہ سے وہ دور سے سیاہ ہی معلوم ہوتا تھا نہ کہ خالص سیاہ رنگ کا تھا ۔ "
" نمرہ " اس کملی یا چادر کو کہتے ہیں جس میں سیاہ اور سفید دھاریاں اور خط ہوں ۔ ویسے لغت میں " نمر" مشہور درندہ چیتے کو کہتے ہیں اسی لئے ایسے کپڑے کو چیتے سے تشبیہ دی ہے کہ اسی کھال پر سیاہ وسفیددھاریاں ہوتی ہیں ۔

اور حضرت جابر کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ( فتح مکہ کے دن ) مکہ میں داخل ہوئے تو اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفید جھنڈا تھا ۔ "
(ترمذی ، ابوداؤد ، ابن ماجہ )

یہ حدیث شیئر کریں