گھوڑ دوڑ کا ذکر
راوی:
وعن عبد الله بن عمر : أن رسول الله صلى الله عليه و سلم سابق بين الخيل التي أضمرت من الحفياء وأمدها ثنية الوداع وبينهما ستة أميال وسابق بين الخيل التي لم تضمر من الثنية إلى مسجد بني زريق وبينهما ميل
" اور حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں گھوڑوں کے درمیان مسابقت گھوڑ دوڑ کرائی جو اضمار کئے گئے تھے اور یہ مسابقت حفیاء سے شروع ہوئی اور ثنیۃ الوداع پر ختم ہوئی اور ان دونوں مقامات ( یعنی حفیاء اور ثنیۃ الوداع ) کے درمیان چھ میل کا فاصلہ تھا اور جن گھوڑوں کا اضمار نہیں کیا گیا تھا ان کے درمیان ثنیۃ الوداع سے مسجد نبی زریق تک مسابقت کرائی اور ان دونوں مقامات ( یعنی ثنیۃ الوداع اور مسجد نبی زریق ) کا درمیانی فاصلہ ایک میل تھا " (بخاری مسلم )
تشریح :
" گھوڑوں کے درمیان مسابقت " گویا گھوڑ دوڑ کے مفہوم کے مرادف ہے یعنی دو آدمی اپنے گھوڑوں کو اس لئے دوڑائیں کہ دیکھیں کہ کس کا گھوڑا آگے نکل جاتا ہے ۔
" اضمار " اس کو کہتے ہیں کہ پہلے تو گھوڑے کو خوب گھاس دانہ کھلا پلا کر بہت قوی اور فربہ کیا جاتا ہے اس کے بعد اس کا گھاس دانہ بتدریج کم کیا جاتا ہے یہاں تک کہ اس کو اصلی خوراک پر لے آتے ہیں اور پھر اس کو ایک مکان پر بند کر کے اس پر گردنی ڈال دیتے ہیں اس کی وجہ سے وہ گرم ہو جاتا ہے اور پسینہ چھوڑتا ہے اور جب پسینہ خشک ہو جاتا ہے تو وہ گھوڑا سبک ہو جاتا ہے یعنی اس کا گوشت تو ہلکا ہو جاتا ہے لیکن دوڑنے میں قوی رہتا ہے ۔
" حفیاء " ایک جگہ کا نام ہے ۔ جو مدینہ سے چند میل کے فاصلہ پر واقع ہے ، تثنیۃ الوداع ایک پہاڑ کا نام ہے اہل مدینہ اپنے مسافروں کو پہنچانے کے لئے اس پہاڑ تک جاتے تھے ۔