مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 965

جہاد جنت میں ترقی درجات کا باعث ہے

راوی:

وعن أبي سعيد رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : " من رضي بالله ربا والإسلام دينا وبمحمد رسولا وجبت له الجنة " . فعجب لها أبو سعيد فقال : أعدها علي يا رسول الله فأعادها عليه ثم قال : " وأخرى يرفع الله بها العبد مائة درجة في الجنة ما بين كل درجتين كما بين السماء والأرض " . قال : وما هي يا رسول الله ؟ قال : " الجهاد في سبيل الجهاد في سبيل الله الجهاد في سبيل الله " . رواه مسلم

اور حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص اللہ کے رب ہونے پر اسلام کے دین برحق ہونے پر اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر راضی ہو یعنی دل سے ان سے ان سب کو مانا تو اس کے لئے جنت واجب ہوگئی ابوسعید نے یہ ارشاد سنا تو ان کو اس پر بڑا تعجب ہوا انہوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! ! ان کلمات کو ایک مرتبہ پھر میرے سامنے ارشاد فرمائیے : آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے سامنے پھر یہی کلمات ارشاد فرمائے ۔ اور پھر فرمایا کہ ایک چیز اور ہے جس کے سبب اللہ تعالیٰ جنت میں بندے کو سو درجے کی بلندی پر پہنچاتا ہے اور ان میں کے ہر درجوں کے درمیان اتنا فاصلہ ہے جتنا کہ آسمان وزمین کے درمیان ہے ابوسعید نے عرض کیا یا رسول اللہ وہ کیا چیز ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ اللہ کی راہ میں جہاد کرنا ہے وہ اللہ کی راہ میں جہاد کرنا ہے۔" (مسلم)

یہ حدیث شیئر کریں