نر کو مادہ پر چھوڑنے کی اجرت لینا ممنوع ہے
راوی:
وعن أنس : أن رجلا من كلاب سأل النبي صلى الله عليه و سلم عن عسب الفحل فنهاه فقال : يا رسول الله إنا نطرق الفحل فنكرم فرخص له في الكرامة . رواه الترمذي
حضرت انس کہتے ہیں کہ قبیلہ کلاب میں سے ایک شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مادہ پر چھوڑنے کے لئے نر کو اجرت پر دینے کے بارے میں پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو منع فرمایا کہ اجرت نہ لو پھر اس نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم نر کو عاریۃً دیتے ہیں اور ہمیں اس سلسلے میں بطور انعام کچھ دیا جاتا ہے (یعنی ہم کوئی اجرت مقرر کر کے اپنا نر جانور نہیں دیتے بلکہ عاریۃً دیتے ہیں مگر جانور لے جانیوالا بلا طلب ہمیں بطور انعام کچھ دیتا ہے تو کیا ہم پھر بھی نہ لیں) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے انعام لے لینے کی اجازت عطا فرمائی (ترمذی)