مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ حکام کو تنخواہ اور ہدایا تحائف دینے کا بیان ۔ حدیث 880

رشوت دینے ، لینے والے پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی لعنت

راوی:

وعن عبد الله بن عمرو قال : لعن رسول الله صلى الله عليه و سلم الراشي والمرتشي . رواه أبو داود وابن ماجه
(2/354)

3754 – [ 10 ] ( صحيح )
ورواه الترمذي عنه وعن أبي هريرة
(2/354)

3755 – [ 11 ] ( صحيح )
ورواه أحمد والبيهقي في " شعب الإيمان " عن ثوبان وزاد : " والرائش " يعني الذي يمشي بينهما

اور حضرت عبداللہ ابن عمر کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے رشوت لینے اور رشوت دینے والے (دونوں ) پر لعنت فرمائی ہے۔" ابوداؤد ، ابن ماجہ ۔" ترمذی نے اس روایت کو حضرت عبداللہ ابن عمرو اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور بیہقی نے شعب الایمان میں حضرت ثوبان سے نقل کیا ہے نیز بیہقی کی روایت میں یہ الفاظ بھی ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے رائش یعنی وہ شخص جو رشوت دینے والے اور رشوت لینے والے کے درمیان واسطہ وذریعہ بننے اس پر بھی لعنت فرمائی ہے ۔"

تشریح :
رشوت (یا راء کے پیش کے ساتھ یعنی رُشوَت) اس مال کو کہتے ہیں جو کسی (حاکم وعامل وغیرہ ) کو اس مقصد کے لئے دیا جائے کہ وہ باطل (ناحق ) کو حق کر دے اور حق کو باطل کر دے ۔ ہاں اگر اپنا حق ثابت کرنے یا اپنے اوپر ہونے والے کے دفعیہ کے لئے کچھ دیا جائے تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ۔

یہ حدیث شیئر کریں