حکمران کے صالح مشیرکار اس فلاح کا باعث ہوتے ہیں
راوی:
وعن عائشة قالت : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إذا أراد الله بالأمير خيرا جعل له وزير صدق إن نسي ذكره وإن ذكر أعانه . وإذا أراد به غير ذلك جعل له وزير سوء إن نسي لم يذكره وإن ذكر لم يعنه " . رواه أبو داود والنسائي
اور حضرت عائشہ کہتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " جب اللہ تعالیٰ " کسی امیر (حکمران ) کی (دینی و دنیاوی ) بھلائی کا ارادہ کرتا ہے تو اس کے لئے سچا (یعنی راست گفتار و راست کردار ) وزیر ومشیر مقرر فرما دیتا ہے کہ جب وہ امیر (خدا کے احکام کو) بھول جاتا ہے تو وہ وزیر اس کو یاد دلاتا ہے (اور اگر وہ یاد رکھتا ہے تو وہ وزیر اس کو (یاد رکھنے میں مدد دیتا ہے اور جب اللہ تعالیٰ کسی امیر کی بھلائی کا ارادہ نہیں کرتا تو اس پر بد وزیر و مشیر مسلط کر دیتا ہے ۔ اور اگر امیر اللہ کے احکام کو فراموش کر دیتا ہے تو وہ وزیر اس کو یاد نہیں دلاتا اگر وہ فراموش نہیں کرتا تو وہ وزیر اس کی مدد نہیں کرتا ۔" (ابو داؤد ، نسائی )