امیروحاکم کا انجام
راوی:
وعن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " ما من أمير عشرة إلا يؤتى به يوم القيامة مغلولا حتى يفك عنه العدل أو يوبقه الجور " . رواه الدارمي
اور حضرت ابوہریرہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " ہر امیر وحاکم ، خواہ وہ دس ہی آدمیوں کا امیر وحاکم کیوں نہ ہو قیامت کے دن اس طرح لایا جائے گا اس کی گردن میں طوق ہوگا یہاں تک کہ اس کو اس طوق سے یا تو اس کا عدل نجات دلائے گا یا اس کا ظلم ہلاک کرے گا ۔" (دارمی )
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ ایک بار تو ہر حاکم خواہ وہ عادل ہو یا ظالم ، بارگاہ رب العزت میں باندھ کر لایا جائے گا اور پھر تحقیق کے بعد اگر وہ عادل ثابت ہوگا اس کو نجات دے دی جائے گی اور اگر ظالم ثابت ہوگا تو ہلاکت یعنی عذاب میں مبتلا کیا جائے گا ۔