مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ امارت وقضا کا بیان ۔ حدیث 804

اگر کسی کمتر شخص کو امیر بنایا جائے تو اس کی اطاعت بھی ضروری ہے

راوی:

وعن أم الحصين قالت : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إن أمر عليكم عبد مجدع يقودكم بكتاب الله فاسمعوا له وأطيعوا " . رواه مسلم
(2/334)

3663 – [ 3 ] ( صحيح )
وعن أنس أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : " أسمعوا وأطيعوا وإن استعمل عليكم عبد حبشي كأن رأسه زبيبة " . رواه البخاري

اور حضرت ام حصین کہتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " اگر کسی نکٹے اور کن کٹے غلام کو بھی تمہارا حاکم بنایا جائے اور وہ اللہ کے " قانون کے مطابق تم پر حکمرانی کرے تو تم اس کا حکم سنو اور اس کی اطاعت کرو۔" (مسلم )

تشریح :
اس ارشاد گرامی کا مقصد اولو الامر کی اطاعت و فرمانبرداری کی اہمیت کو واضح کرنا ہے اور اس اہمیت کو زیادہ سے زیادہ واضح کرنے کے لئے " غلام " کا ذکر کیا گیا ہے جیسا کہ ایک موقع پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے " جو شخص مسجد بنائے اگرچہ وہ چڑیا کے گھونسلے کی مانند ہو الخ " سے ظاہر ہے کہ مسجد چڑیا کے گھونسلے کی مانند کبھی نہیں ہو سکتی بلکہ اس ارشاد کا مقصد مسجد بنانے کی اہمیت اور اس کی فضیلت کو زیادہ سے زیادہ بیان کرنا ہے اسی طرح یہاں بھی " غلام " کے ذکر سے مبالغہ مقصود ہے یا پھر یہ مراد ہے کہ وہ غلام جو بادشاہ یا خلیفہ اعظم (سربراہ مملکت ) کا نائب ہو یا اسے کسی خاص علاقہ کا حاکم بنایا گیا ہو ۔ اس ساری تاویل کی بنیاد یہ ہے کہ " غلام " کو امیر و امام (سربراہ مملکت ) بنانا جائز نہیں ہے ۔
واضح رہے کہ ان تمام احادیث میں بھی یہی تاویل کی جائے گی جن میں غلام کی امارت وسرداری کا ذکر ہے ۔
" نکٹا اور کن کٹا " کے الفاظ بھی مقصد کو مؤ کد کرنے کے لئے استعمال کئے گئے ہیں اور ان سے مراد " حقیر و کمتر " غلام ہے حاصل یہ کہ مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ اپنے امیر و امام کی اطاعت و فرمانبرداری کریں اور اس کے منصب امارت و امت کی پوری عزت و توقیر کریں خواہ وہ امیر اپنی ذاتی حیثیت میں کتنا ہی کمتر کیوں نہ ہوں ۔

اور حضرت انس کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (اپنے امیر و حاکم کا فرمان سنو ') اور (اس کے اوامر و نواہی کی ) اطاعت کرو ۔ تاوقتیکہ اس کا کوئی حکم و فرمان اللہ کے اور اس کے رسول کے خلاف نہ ہو ) اگرچہ تم پر کسی ایسے غلام ہی کو حکمران کیوں نہ بنایا گیا ہو جس کا سر (چھوٹے پن اور سیاہی میں') انگور (کی مانند ) ہو ۔" (بخاری )

یہ حدیث شیئر کریں