مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ تعزیر کا بیان ۔ حدیث 780

مال غنیمت میں خیانت کرنے والے کی سزا

راوی:

وعن عمر رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : " إذا وجدتم الرجل قد غل في سبيل الله فأحرقوا متاعه واضربوه " . رواه الترمذي وأبو داود وقال الترمذي : هذا حديث غريب
هذا الباب خال من الفصل الثالث

اور حضرت عمر فاروق راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " اگر تم کسی ایسے شخص کو پکڑو جس نے اللہ کی راہ میں خیانت کی ہو (یعنی اس نے مال غنیمت کی تقسیم سے پہلے اس میں سے کچھ چرا لیا ہو ) تو اس کا مال واسباب جلا ڈالو اور اس کی پٹائی کرو ۔" (ابو داؤد ، ترمذی ) اور ترمذی نے کہا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے ۔"

تشریح :
اس کا مال واسباب جلا ڈالو " کے بارے میں علماء کے اختلافی اقوال ہیں ، بعض حضرات تو یہ فرماتے ہیں کہ جو شخص مال غنیمت میں سے کچھ چرائے بطور سزا اس کا مال واسباب جلانا جائز نہیں ہے ۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ حکم کہ " اس کا مال واسباب جلا ڈالو" اسلام سے ابتدائی زمانہ میں نافذ تھا مگر بعد میں منسوخ قرار دے دیا گیا ۔ یا یہ کہ یہ ارشاد دراصل تغلیط اور تشدید پر محمول ہے حضرت امام احمد نے اس حکم کو اس کے ظاہری معنی پر محمول کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس شخص کا تمام مال واسباب جلا دیا جائے ۔ البتہ اگر اس کے سامان میں قرآن کریم ، ہتھیار اور جانور بھی ہوں تو ان کو نہ جلایا جائے ، نیز بطریق تعزیر اس کی پٹائی کی جائے اور یہ بات پہلے بیان کی چکی ہے کہ مال غنیمت کی چوری کرنے والا قطع ید کا سزا وار نہیں ہوتا ۔

یہ حدیث شیئر کریں