بطور تعزیر زیادہ سے زیادہ کتنی سزادی جاسکتی ہے
راوی:
عن أبي بردة بن ينار عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : " لا يجلد فوق عشر جلدات إلا في حد من حدود الله "
اور حضرت ابوبردہ بن ینار نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " اللہ تعالیٰ نے جو حدود مقرر کی ہیں ان میں سے دس کوڑوں سے زیادہ کی سزا نہ دی جائے ۔" (بخاری ومسلم)
تشریح :
اس حدیث سے بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ بطور تعزیر دس سے زیادہ کوڑے مارنے کی سزا دینا جائز نہیں ہے لیکن علماء نے لکھا ہے کہ یہ حدیث منسوخ ہے ۔
اس بارے میں فقہاء کے اختلافی اقوال ہیں کہ بطور تعزیر زیادہ سے زیادہ کتنے کوڑے مارنے کی سزا دی جا سکتی ہے ؟ حضرت امام اعظم ابوحنیفہ اور حضرت امام محمد کا قول یہ ہے کہ انتالیس سے زیادہ نہ ہو، جب کہ حضرت امام ابویوسف یہ فرماتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ پچھتر کوڑے ہو سکتے ہیں ، البتہ کم سے کم تعداد کے بارے میں تین کوڑے پر سب کا اتفاق ہے ، اسی طرح اس مسئلہ پر بھی سب کا اتفاق ہے کہ تعزیر میں جو کوڑے مارے جائیں ان کی تعداد حد میں مارے جانے والی تعداد تک نہ پہنچے لیکن سختی وشدت میں اس سے بھی بڑھ جائے تو کوئی مضائقہ نہیں ہے ۔