جس پر حد جاری کی جائے اس کے حق میں بددعا نہ کرنے کا بیان
راوی:
اس باب میں یہ بیان کیا جائے گا کہ اگر کوئی شخص کسی ایسے گناہ کا ارتکاب کرے جس کی وجہ سے وہ حد (شرعی سزا ) کا مستوجب ہوتا ہو اور پھر اس پر وہ حد جاری ہو جائے تو اس کے حق میں کسی طرح کی بد دعا نہ کی جائے جیسا کہ جب ایک شخص نے ایک شراب پینے والے کے حق میں یہ بددعا کی ( اخزاک اللہ) یعنی اللہ تعالیٰ تجھ کو ذلیل ورسوا کرے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کہ یوں نہ کہو بلکہ اس کے حق میں مغفرت ورحمت کی دعا کرو ۔