مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ چور کا ہاتھ کاٹنے سے متعلق احادیث مبارکہ ۔ حدیث 749

لٹیرے کی سزا قطع ید نہیں ہے :

راوی:

وعن جابر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " ليس على المنتهب قطع ومن انتهب نهبة مشهورة فليس منا " . رواه أبو داود

اور حضرت جابر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " لٹیرے کی سزا قطع ید نہیں ہے اور جو شخص لوگوں کو لوٹے وہ ہم میں سے نہیں ہے (یعنی ہمارے بتائے ہوئے راستے پر چلنے والا نہیں ہے ) ۔" (ابوداؤد)

تشریح :
" لٹیرا " (لوٹنے والا ) اس شخص کو کہتے ہیں جو لوگوں کا مال زبردستی حاصل کرے اس طرح لوگوں کا مال لوٹنا اگرچہ چوری چھپے مال اڑانے سے بدتر ہے لیکن ایسے شخص پر " چور " کا اطلاق نہ ہونے کی وجہ سے اس کو قطع ید کی سزا نہیں دی جائے گی کیونکہ چور اس شخص کو کہتے ہیں جو چھپ چھپا کر لوگوں کا مال اڑائے ۔

یہ حدیث شیئر کریں